حکومت غیرت کے نام پر قتل کے سد باب کے لئے این جی اوز کی پیٹھ ٹھونکنے کی بجائے اپنی ذمہ داری پوری کرے۔چودھری رحمت اللہ بٹر

قائم مقام امیر تنظیم اسلامی چودھری رحمت اللہ بٹر نے وزیر اعظم کے اس بیان پر کہ غیرت کے نام پر قتل کردینا غیر ت نہیں سنگین جرم ہے،کہا ہے کہ ان کے حکومت کی یہ تیسری ٹرم ہے ، اب تک اس سنگین جرم کا نوٹس نہ لینا بذات خود ایک جرم ہے۔گزشتہ 68سال میں جتنی بھی حکومتیں بنیں ، انہوں نے اس ضمن میں اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔اگر پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی ریاست بنایا جاتا اور یہاں قوانین شریعت نافذہوتیں تو اول تو غیرت کے نام پر قتل جیسے جرائم کا ارتکاب ہی ممکن نہ ہوتا اور اگر ہوتا بھی تو شرعی عدالتیں سخت سزائیں نافذ کرکے ان کی بیخ کنی کردیتیں۔ان جیسے جرائم کی وجہ ذرائع ابلاغ سے عریانی و فحاشی کا فروغ ہے جس کا حکومتوں نے نوٹس لینے کی بجائے چشم پوشی کا رویہ اختیار کیا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے ذرائع ابلاغ کی اس مکروہ حرکت کے خلاف حکومتی سطح پر قانون سازی کی جائے۔ غیرت کے نام پرقتل اور دوسرے جنسی جرائم کے سدباب کے لئے این جی اوز کی پیٹھ ٹھونکنے کی بجائے حکومت کو چاہئے کہ وہ اس ضمن میں اپنی ذمہ داری پوری کرے۔فلموں کے ذریعے عالمی سطح پر ان جرائم کی تشہیر کے نتیجے میں اسلام کے نام پر بننے والی ریاست کی جگ ہنسائی ہوتی ہے جبھی تو ایسی فلمیں بنانے والوں کو انعامات دے کر ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ عدالتوں کا بھی فرض ہے کہ جب اس قسم کے واقعات کے مقدمے ان کے سامنے آئیں تو وہ ان جرائم کے مرتکبین کو سخت سے سخت سزائیں دے۔

Top