Fatwa Online Durood-e-Minhaj
Home Latest Questions Most Visited Ask Scholar
   
فتویٰ آن لائن - کیا غیرت کے نام پر قتل کرنا جائز ہے؟

کیا غیرت کے نام پر قتل کرنا جائز ہے؟

موضوع: معاملات

سوال پوچھنے والے کا نام: نا معلوم       مقام: لاہور

سوال نمبر 2877:
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ میرا شوہر کے چچا کی بیٹی جو کہ 4 سے 5 بچوں کی ماں تھی اور ایک بیٹی کی شادی ہو چکی تھی وہ کسی کے ساتھ بھاگ گئی اور اس کے بھائیوں نے اور شوہر نے اس کو ڈھونڈ کر گھر لا کر سب بچوں کے سامنے قتل کر دیا جب کہ اس کا بیٹا کہتا ہے امی بے قصور تھی اور یہ ابو کی پلاننگ تھی ساری اور اس کا شوہر اس عورت کے بھائیوں کو الزام دیتا ہے کیا ایسے قتل کرنا جائز ہے؟ چھوٹے چھوٹے اس کے بچے تھے جو کہ اب در بدر ہیں انہوں‌ نے اس عورت کے شوہر کو جیل بھجوایا اور پھر معافی دینے کا ڈرامہ کر کہ چھڑا لیا اب وہ آزاد ہے؟

جواب:

قاتلوں نے قانون ہاتھ میں لیا ہے۔ سزا دینا عدالت کا کام تھا اگر وہ قصور وار تھی تو بذریعہ عدالت اس کو سزا دلواتے۔ اس طرح ہر ایک شخص کو قتل کرنے کی اجازت نہیں ہے اور ایسا کام شرعا بھی جائز نہیں ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

تاریخ اشاعت: 2013-10-14


Your Comments